18 سال سے کم عمر بچے اس پوسٹ سے دور رہیں کیوں کہ یہ پوسٹ بچوں کے لیے نہیں ہے۔۔۔ آج ہم پاکستان اور بھارت کے سب سے اہم مسلے پر بات کریں گے۔۔۔۔۔۔۔ چونکہ یہ عالمی مسئلہ ہے لہذا ہمارا "فرض" بنتا ہے کہ ہم سانڈے" کے تیل کے فاٸدے سے لوگوں کو آگاہ کریں۔میرے ساتھ تقریبا پندرہ 15 ایسے لوگ ایڈ ہیں۔۔۔ جو سانڈے کے تیل کا کاروبار کرتے ہیں۔مجھے اُن لوگوں پر فخر ہے کیونکہ ساٸنس کو آج پتا چلا ہے کہ سانڈے کے تیل میں"PVG" کزموڈیم ہے جو ایک ہی وقت میں 100 سے زیادہ مسائل سیکنڈوں میں حل کرتے ہیں۔
دراصل ہوا کچھ یوں کہ تقریبا 40 دن پہلے ہمارے بنوں میں ایک research ٹیم آٸی تھی۔۔اس میں ایک انگریز بھی تھا جس کا نام Mr Jonsed Tome تھا۔ یہ شخص اپنی ٹیم کا سربراہ یعنی لیڈر تھا۔۔ Mr jonsed Tome اور اس کی ٹیم نے مسلسل بیس دن تک یہاں مختلف سانڈے پر تجربات کیے اور تین سانڈے اپنے ساتھ امریکہ بھی لے گٸ۔کیوں کہ ان کا کہنا تھا۔۔۔۔۔۔۔ کہ ہم اس پر وہاں بھی کچھ مزید تجربات کرنا چاہتے ہیں۔۔ آج گوگل پر jonsed Tome ٹیم کی website دیکھنے کا اتفاق ہواسانڈے پر ان لوگوں کا research دیکھ کر میں تو ششدر ہو کر رہ گیا۔
انہوں نے اپنے research paper میں جو لکھا ہے۔۔ وہ کچھ یوں ہے۔۔۔ سنڈے کے تیل میں 93 فیصد PVG کزموڈیم، ایک فیصد XZ ڈیجیلین، 1.3 فیصد سیزٸناٸٹ اے بی، 2 فیصد کیمزٸر BN اور تقریبا 2.7 فیصد زنگ اکساٸیڈ Ph2 ہے۔ اس کا مطلب کیا ہے۔۔۔۔۔۔؟ اس کا سادہ مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کو نمونیا ہے، زکام ہے۔ ٹائیفاٸیڈ ہے۔ملیریا ہے۔سر پر بال نہیں ہے۔آنکهوں کا مسئلہ ہے۔پیٹ یا پھر سر میں شدید درد ہے چہرے پر بال آرہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔گورا رنگ یا پھر مردانہ کمزوری ہے تو گھبرانے کی کوٸی ضرورت نہیں کیونکہ ان تمام بیماریوں کا صرف ایک ہی حل ہے اور وہ ہے سنڈے کا تیل۔
اس لۓ میں سمجھتا ہوں کہ قومی مسائل پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ ہمیں اس مسئلے پر بھی کچھ "فوکس" کرنے کی ضرورت ہے۔۔ کیونکہ ٹیکنالوجی پر تو پہلے ہی پوری دنیا کام کر رہی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ انے والی نسلیں پرانی دیواریں اور اخبارات پڑھکر اپنی "تاریخ" کی کتابوں میں کم از کم از کم یہ تو نہ لکھیں کہ یہاں کے مرد "مردانہ" کمزوری کا شکار ہوا کرتے تھے۔۔۔۔ایک بھاٸی صاحب نے انبکس میں مسیج کیا تھا کہ سنڈے کے تیل کے فوائد پر پوسٹ کروں۔چانچہ اسکی خدمت میں عرض کرتا چلوں۔۔۔۔۔ کہ اگر آپ سنڈے سے نکلنے والی چربی کا کیمیائی جائزہ لیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ یہ کسی بھی جاندار میں پائی جانے والی دوسری چربی کیطرح ہے۔۔ اور اس میں کوئی خاص بات نہیں ہے۔۔لہذا مزید سنڈے سے باز آجاٶ، کیونکہ اس میں کوٸی شفا نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!
0 Comments